وطن واپس جائیں گے، کوئی غلطی ہوئی ہے تو شامیوں کی طرف سے معذرت خواہ ہوں: شامی مہاجر کی ترک ٹی وی سے گفتگو
شام کے صدر بشار الاسد کے فرار کے بعد ترکیہ میں جشن منانے والے شامی مہاجر نوجوان کی گفتگو وائرل ہوگئی شام میں بشار الاسد اور ان کے خاندان کی حکمرانی کا سورج 50 سال بعد ڈوب گیا اور بشار الاسد اپوزیشن فورسز کے دمشق میں کنٹرول سے قبل ہی ملک سے فرار ہوگئے شامی صدر بشار الاسد کا طیارہ مبینہ طور پر روس جاتے ہوئے ریڈار سے غائب ہو گیا جس کے بعد ان کی حادثے میں مارے جانے کی متضاد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں شام میں بشار الاسد کے فرار کے بعد ترکیہ مں بھی شامی مہاجرین خوشیاں منا رہے ہیں۔ ترکیہ کے شہر ادانا میں بھی شامی مہاجرین نے اسد حکومت کے خاتمے کا جشن منایا اور اس دوران ترک ٹی وی نے احتجاج میں شریک ایک نوجوان کا انٹرویو کیاشامی مہاجر نوجوان کا کہناتھاکہ ہمارا اپنے ملک واپس جانے کا وقت آگیا اور ہم ترکیہ کو یاد کریں گے، ہمارے درمیان دوستی کا رشتہ برقرار ہےنوجوان ترک قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ہم آپ سب کا بہت بہت شکریہ ادا کرتے ہیں، اگر ہم سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو میں تمام شامیوں کی طرف سے معذرت خواہ ہوں شامی نوجوان کی ترک ٹی وی سے گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور ترکوں کی جانب سے نوجوان کو بے حد سراہا جا رہا ہے