وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر میں ڈیجیٹل اصلاحات پر اہم اجلاس

اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جاری ڈیجیٹل اصلاحات اور سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملکی و بین الاقوامی آئی ٹی ماہرین، سرمایہ کاروں، وزراء اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیراعظم نے ڈیجیٹل کوآپریشن کانفرنس کے تحت ہونے والے ڈیجیٹل انویسٹمنٹ فورم میں پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں مجموعی طور پر 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری پر اظہارِ اطمینان کرتے ہوئے اسے قابلِ تحسین قرار دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستانی کاروباری برادری اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین عالمی مارکیٹ میں اہم خدمات انجام دے رہے ہیں اور اگر انہیں ان کی قابلیت کے مطابق مواقع دیے جائیں، تو وہ ملکی معیشت کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں۔وزیراعظم نے اس موقع پر ہدایت کی کہ سرمایہ کاروں کو ایف بی آر میں جاری ڈیجیٹل اصلاحات میں شامل کرنے کے لیے ایک خصوصی ویبینار منعقد کیا جائے تاکہ انہیں سرمایہ کاری کے ممکنہ مواقع سے آگاہ کیا جا سکے۔اجلاس کے دوران شرکاء کو ایف بی آر میں جاری ڈیجیٹل تبدیلی کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ادارے میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم، ڈیجیٹل تحقیق و تجزیات، فیس لیس ٹیکنالوجی، ڈجیٹل انوائسنگ اور کارگو ٹریکنگ جیسے منصوبوں پر کام جاری ہے، جن میں سے کئی اصلاحات نافذالعمل ہو چکی ہیں۔ایف بی آر میں جاری ان اصلاحات کے تحت 10 کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، جو مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش امکانات فراہم کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہے کہ ملکی سرمایہ کار برادری کو ان اصلاحاتی منصوبوں میں شامل کیا جائے تاکہ پائیدار، دیرپا اور مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم میں نہ صرف قومی بلکہ عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ، ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی سیکرٹری جنرل دیمہ بنت یحییٰ ال یحییٰ، معروف بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیوں کے سی ای اوز اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیراعظم نے اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت آئی ٹی اور دیگر جدید شعبوں میں اصلاحات کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھائے گی، اور نجی شعبے کی شمولیت سے اسے مزید مستحکم کیا جائے گا-