بنگلہ دیشی فوج نے کرفیو اٹھالیا، تعلیمی ادارے بھی کھل گئے
(ویب ڈیسک)بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے اگلے روز فوج نے ملک سے کرفیو اٹھالیاجبکہ ملک بھرکے تعلیمی ادارے بھی کھل گئے ہیں
جبکہ گرامین بنک کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نے ملک کو آزاد قراردے دیا ۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بنگلادیشی فوج کے پبلک ریلیشن ڈیپارٹمنٹ نے ملک سے کرفیو اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھرمیں تعلیمی ادارے بھی کھول دیے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت ڈھاکا سمیت مختلف شہروں میں اسکول، کالجز اور یونیورسٹیاں توکھل گئی ہیں مگر طلبہ کی تعداد بہت کم ہے ،
ڈھاکا یونیورسٹی کے طلبہ کی ایک بڑی تعداد تعلیمی اداروں کی بندش اور ملکی حالات کی وجہ سے آبائی علاقوں کو چلی گئی تھی جن کی واپسی میں ابھی وقت لگے گا۔
بنگلادیشی اساتذہ کی تنظیم ‘ آج ایک اجلاس میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی سے متعلق آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی جبکہ گارمنٹس مینوفیکچررز نے ابھی ملک بھر میں گارمنٹس فیکٹریاں بند رکھنے کافیصلہ کیاہے۔
دوسری جانب بنگلادیش میں گرامین بنک کے سربراہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس نے حسینہ واجد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد ملک کو آزاد قرار دے دیا۔
ایک انٹرویو میں ڈاکٹر یونس نے کہا کہ جب تک حسینہ واجد ملک پرقابض تھیں ہم ایک مقبوضہ ملک میں تھے کیونکہ وہ ایک مقبوضہ فورس، ڈکٹیٹر اور فوجی جنرل کی طرح رویہ رکھتی تھیں
لیکن آج بنگلادیش کا ہر شہری خود کو آزاد محسوس کررہا ہے۔ڈاکٹرمحمدیونس نے امید ظاہر کی ہےکہ شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے والے یہی نوجوان اب ملک کو درست سمت کی طرف لے کر جائیں گے
اور اس کی سربراہی کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے ڈاکٹر یونس پر 190 مقدمات قائم کیے تھے اور وہ اس وقت ضمانت پر ہیں۔
دوسری طرف حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد بنگلادیشی طلبہ تحریک نے ڈاکٹر یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔