انسداد منشیات آپریشن جاری، 10 ماہ کے دوران ڈیڑھ ہزار کلو سے زائد منشیات برآمد
ضلع خیبرمیں منشیات کے خلاف تسلسل کے ساتھ پولیس کا آپریشن جاری ہے، گزشتہ 10 ماہ کے دوران ڈیڑھ ہزار کلوگرام سے زائد مختلف قسم کی منشیات برآمد کرلی گئی ضلع خیبر کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رائے مظہر اقبال نے جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ پولیس کی منشیات کے خاتمے کیلئے مربوط منظم اور تسلسل کے ساتھ کارروائیوں کے نتیجے میں مقامی سطح پر منشیات کی پیدوار ختم ہوچکی ہے اور اب زیادہ تر منشیات بلوچستان سے مختلف راستوں کے ذریعے ضلع خیبر منتقل کی جاتی ہےڈی پی او نے کہا کہ ضلع خیبر میں اسمگل کی جانے والی منشیات میں مختلف کیمیکل ملایا جاتا ہے، جنہیں پشاور اور اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں اور بین الاقوامی سطح پر اسمگل کیا جاتا ہےحکام کے مطابق ضلع خیبر میں پولیس کی جانب سے انسداد منشیات مہم کے دوران ہیروئن بنانے والے 48 فیکٹریوں کو سیل کیا گیا جبکہ رواں سال منشیات کے کاروبار میں ملوث 2358 ملزمان کو بھی حراست میں لیا گیاڈی پی او رائے مظہر اقبال نے مزید کہا کہ ملزمان سے دوران تفتیش اس بات کا انکشاف ہوا کہ منشیات سے حاصل ہونے والی آمدنی میں 60 سے 65 فیصد تک رقم مختلف کالعدم دہشتگرد تنظیموں کو ملتی ہے اور یہی دہشتگردوں کا اہم ذریعہ آمدن ہےضلع خیبر میں انسداد منشیات مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے ڈی ایس پی سوالزر خان اور ایس ایچ او شاہ خالد سے جیو نیوز کی ٹیم نے سوالات کئے تو انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 10 ماہ کے دوران ضلع بھر سے مختلف کارروائیوں کے دوران 483 کلوگرام ہیروئن، 436 کلو آئس،، 299 کلو افیون اور 491 کلوگرام چرس برآمد کی گئی