رینجرز اہلکاروں کو گاڑی تلے کچلنے کا واقعہ: ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کے بیان سامنے آگئے
اسلام آباد- سرینگر ہائی وے پر رینجرز اہلکاروں کے گاڑی تلے کچلے جانے کے واقعے پر ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کے بیانات سامنے آگئےاہلکاروں کا کہنا ہے کہ دھرنے والے مقام سے ایک تیز رفتار گاڑی آئی جو رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو مار کر آگے نکل گئی اہلکاروں نے بتایا کہ جس گاڑی نے جوانوں کو نشانہ بنایا اس کی لائٹس بھی بند تھیں واقعے میں رینجرز کے تین جوان شہید اور تین زخمی ہوئے جبکہ اسلام آباد پولیس کے بھی تین اہلکار زخمی ہوئے سکیورٹی ذرائع کے مطابق واقعے میں ملوث شرپسندوں کو قانون کے کٹہرے میں لاکر سخت سزا دی جائے گی سوشل میڈیا پر اس سلسلے میں گمراہ کن پروپیگنڈا کر کے حقائق کو چھپانے کی مذموم کوشش کی گئی، سی سی ٹی وی اور رینجرز اہلکاروں کے بیانات آنے کے بعد جھوٹ اور فیک نیوز پھیلانے والے عناصر بے نقاب ہوگئےدوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن میں ادا کردی گئی پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق نماز جنازہ میں وزیراعظم شہبازشریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے شرکت کی آئی ایس پی آر نے بتایاکہ تینوں اہلکار گزشتہ روز جاری ایک احتجاج کے دوران شہید ہوئے تھے، شہدا کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو بھجوا دی گئیں، شہدا کو آبائی علاقوں میں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہدا میں نائیک محمد رمضان، سپاہی گلفام خان اور سپاہی شاہنواز شامل ہیں