کے پی ہاؤس پر چھاپہ، پختونخوا حکومت آئی جی اسلام آباد پر مقدمے کے اندراج سے پیچھے ہٹ گئی
خیبرپختونخوا حکومت نے کے پی ہاؤس اسلام آباد میں پولیس کارروائی پرانسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد کےخلاف آیف آئی آر درج نہ کرنے کا فیصلہ کرلیاذرائع کے مطابق کے پی حکومت آئی جی اسلام آباد کے خلاف آیف آئی آر درج نہیں کرے گی اور آئی جی، چیف سیکرٹری نے وزیراعلیٰ کومقدمہ درج نہ کرنے پرآمادہ کرلیاذرائع کا کہنا ہے کہ کےپی حکومت مقدمے سے متعلق صوبائی کابینہ کےفیصلے پرعمل درآمد نہیں کرےگی، کابینہ نےآئی جی اسلام آباد اور600 اہلکاروں پرکےپی میں مقدمہ درج کرنےکافیصلہ کیا تھاذرائع کا بتانا ہے کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی نےقانونی پہلوؤں سےمتعلق وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا اور بریفنگ میں بتایاکہ واقعہ جہاں ہوا وہاں پر ہی مقدمہ درج کیا جاسکتا ہے، اگر یہاں مقدمہ درج کیا گیا توافسران کےخلاف مقدمات کیلئے اسےجوازبنایا جائے گابریفنگ میں کہا گیا ہے کہ کل کو ہمارے افسران کےخلاف دیگر صوبوں میں مقدمات درج ہوں گے ذرائع کے مطابق مقدمہ اندراج پروزیر داخلہ محسن نقوی نے آئی جی کےپی سے رابطہ بھی کیا تھا، ایڈووکیٹ جنرل نے کے پی ہاؤس اسلام آباد میں پولیس چھاپے کے متعلق کابینہ کوآگاہ کیا تھااس حوالے سے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہناتھاکہ اس مسئلہ پر قانونی پہلووں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ایڈووکیٹ جنرل کےپی اور ان کا اسٹاف اس پر کام کر رہا ہےانہوں نے کہاکہ قانونی کارروائی پوری ہونے کے بعد اس پر ایکشن لیا جائے گا