برطانیہ کا گھر میں تعلیم حاصل کرنیوالے بچوں سے متعلق قانون تبدیل کرنے کا فیصلہ
لندن- سارہ شریف کی موت کے بعد برطانوی حکومت نے گھر میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں سے متعلق قانون تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا 10 سالہ بچی سارہ شریف کی موت کے بعد برطانوی حکومت نے گھر میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں سے متعلق قانون تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہےتفصیل کے مطابق اسکول کی بجائے گھر میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کا رجسٹر بنانے کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا، نیا رجسٹر بچوں کی بہبود کے لیے پیش ہونے والے بل کا حصہ ہوگا جس کے آئندہ برس تک قانون بن جانے کی امید ہےقانون سازوں کے مطابق بل یقینی بنائے گا کہ اساتذہ اور اسکول گھر میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کی بہبود کے فیصلوں میں شامل ہوں جبکہ مجوزہ بل کے تحت بچوں کو گھر پر تعلیم دینے سے متعلق والدین کو کونسل سے اجازت لینا لازم ہوگی خیال رہے کہ 10 برس کی سارہ شریف کی لاش برطانوی علاقے ووکنگ میں گھر سےگزشتہ برس 10 اگست کو ملی تھی، برطانوی پولیس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سارہ کے والد، چچا اور سوتیلی ماں سارہ کی لاش ملنے سے چند گھنٹے قبل پاکستان روانہ ہوگئے تھے، سارہ سے متعلق اطلاع پاکستان سے اس کے والد نے ایمرجنسی نمبر پر دی تھی