ایران کا اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کا عندیہ، اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت
ایران نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل پر اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے اس قتل کا باضابطہ اعتراف کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید نے سیکرٹری جنرل یو این انتونیو گوتریس کو ایک خط لکھا، جس میں اسرائیل کی جانب سے اس قتل کا اعتراف کرنے کو ایک سنگین جرم قرار دیا گیا۔
خط میں ایرانی سفیر نے کہا کہ اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو شہید کر کے ایک گھناؤنا جرم کیا ہے اور اس جرم کی باضابطہ ذمہ داری قبول کی ہے۔ ایران نے اپنے حق کو محفوظ رکھتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کا حق رکھتا ہے۔ ایران کا موقف ہے کہ اسرائیل عالمی اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور اس کے اقدامات کے خلاف سخت ردعمل آنا ضروری ہے۔
یاد رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو اس سال جولائی میں ایران میں صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری کے دوران شہید کیا گیا تھا۔ تاہم، اس وقت اسرائیل نے اس حملے کا باضابطہ اعتراف نہیں کیا تھا۔ اسرائیلی وزیردفاع نے حالیہ دنوں میں اس قتل کا باضابطہ اعتراف کیا ہے، جس پر ایران نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔
ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اس اقدام سے خطے میں مزید کشیدگی پیدا ہوگی اور ایران اس جرم کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھائے گا۔ ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے امکانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے، اسرائیل کی حکومت نے اپنے اقدامات کے لیے جوابی ردعمل کی تیاری شروع کر دی ہے۔