کیا شاہد خاقان، مفتاح اسماعیل اور مصطفیٰ نواز نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں؟
پاکستان میں سوشل میڈیا پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور مصطفیٰ نواز کھوکھر کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے ہم خیال لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔
اس بات کو لوگوں کی بڑی تعداد درست اطلاع سمجھ رہی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں عموماً عام انتخابات سے قبل کوئی نہ کوئی نئی سیاسی جماعت وجود میں آجاتی ہے جو بڑی سیاسی جماعتوں کا ووٹ بینک متاثر کرتی ہے یا متاثر کرنے کے لیے ہی بنائی جاتی ہے۔
اسے درست ماننے کی دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ مفتاح اسماعیل نے وزارت خزانہ سے فراغت کے کچھ عرصہ بعد سے اپنی ہی جماعت کی پالیسیوں اور بالخصوص وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر بھی اپنی جماعت کی پالیسیوں سے اختلاف کے باعث سینیٹ سے مستعفی ہو چکے ہیں جبکہ شاہد خاقان عباسی جو ہمیشہ سے ن لیگ کی کابینہ کا حصہ رہے لیکن شہباز شریف کابینہ کا حصہ نہیں بنے۔
یہ معاملہ مصطفیٰ نواز کھوکھر اور مفتاح اسماعیل کی ٹویٹس سے شروع ہوا تھا۔ ان ٹویٹس کی بنیاد پر سوشل میڈیا اور واٹس ایپ پر یہ تاثر پھیلنے لگا کہ یہ رہنما مل کر ایک نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایک میڈیا ہاؤس کی جانب سے خبر بھی نشر کی گئی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ لوگ نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں۔