دورہ جنوبی افریقا-ہیڈ کوچ نے فخر کو اسکواڈ میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتادی
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے اوپنر فخر زمان کو دورہ جنوبی افریقا کے لیے وائٹ اور ریڈ بال اسکواڈ کا حصہ نہ بنانے کی وجہ بتادی بدھ کے روز جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا گیا جس میں فخر زمان سمیت اہم کھلاڑیوں کو شامل نہیں کیا گیافخر زمان سے متعلق عبوری وائٹ بال ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہےکہ فخر کے نام پر اس لیے نہیں غور کیا گیا کہ وہ ابھی فارم اور میچ فٹنس حاصل نہیں کر پائے ہیں
ہیڈ کوچ نے شاہین آفریدی کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہ ہونے سے متعلق بتایا کہ شاہین کا ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہ ہونا ایک اسٹریٹجک فیصلہ ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے جسمانی اور ذہنی طور پر تازہ دم رہیںعاقب جاوید کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی کے باوجود ساجد خان کو سلیکٹ نہ کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا تاہم سنچورین اور کیپ ٹاؤن میں تیز بولنگ کے لیے سازگار کنڈیشنز دیکھتے ہوئے ہم نے ان کے بجائے محمد عباس کا انتخاب کیا جو سیم بولنگ کے ماہر ہیںپاکستانی ٹیسٹ اسکواڈشان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، عامر جمال، عبداللہ شفیق، بابراعظم، حسیب اللہ (وکٹ کیپر)، کامران غلام، خرم شہزاد، میر حمزہ، محمد عباس، محمد رضوان (وکٹ کیپر ) نسیم شاہ، نعمان علی، صائم ایوب اور سلمان علی آغاایک روزہ سیریز کا اسکوامحمد رضوان (کپتان اور وکٹ کیپر )، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابر اعظم، حارث رؤف، کامران غلام، محمد حسنین، محمد عرفان خان، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم، طیب طاہر اور عثمان خان ( وکٹ کیپر )ٹی ٹوئنٹی اسکواڈمحمد رضوان (کپتان اور وکٹ کیپر )، ابرار احمد، بابر اعظم، حارث رؤف، جہانداد خان، محمد عباس آفریدی، محمد حسنین، محمد عرفان خان، عمیر بن یوسف، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم طیب طاہر اور عثمان خان ( وکٹ کیپر)واضح رہے کہ جنوبی افریقا کے دورے میں3 ٹی ٹوئنٹی، 3 ون ڈے انٹرنیشنل اور 2 ٹیسٹ میچز شامل ہیں، سیریز کا آغاز 10 دسمبر کو ڈربن میں پہلے ٹی ٹوئنٹی سے ہوگا، پہلا ون ڈے 17 دسمبر کو پارل میں ہوگا جب کہ ٹیسٹ میچز بالترتیب 26 دسمبر اور 3 جنوری کو سنچورین اور کیپ ٹاؤن میں شروع ہوں گے