کراچی ایئرپورٹ پر کئی برس سےکھڑے طیارے کباڑ بن گئے
(سنگ میل نیوز)کئی برس سے کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے ناکارہ طیارے کباڑ بن گئے ،30 سے زائد خراب طیاروں میں پرندوں نے بسیرا کر لیا اورکئی طیاروں کے پرزہ جات بھی غائب ہو گئے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پرجنرل ڈکلیریشن تنازعے کے باعث پی آئی اے اورشاہین سمیت دیگر ائیرلائنز کے درجنوں طیارے گراوٴنڈ ہیں،
یہ طیارے جی ڈی تنازع کے معاملے پر کئی سالوں سے کراچی ایئر پورٹ پر گراوٴنڈ ہیں۔ کراچی ایئرپورٹ پر کئی برسوں سے کھڑےقومی ایئرلائن کے13ناکارہ طیاروں میں ایئربس310 اور 2جمبو747بھی شامل ہیں،
ذرائع کایہ بھی کہناہے کہ قومی ایئرلائن کے طیاروں کے حوالے سے کسٹمزکی جانب سے جنرل ڈکلیریشن(جی ڈی) طلب کر رکھی ہیں
تاہم پی آئی اے کی جانب سے جی ڈی مہیا نہ کرنے پر کسٹمز حکام ان طیاروں کواین اوسی جاری نہیں کررہے۔
ذرائع پی آئی اے کے مطابق کسٹمز کی جانب سے این اوسی جاری نہ کرنے کی وجہ سے قومی ایئرلائن کوکروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے،
ان طیاروں کومتعلقہ اداروں کے این او سی جاری ہونے کے بعد ہی ائیرپورٹ سے ہٹانے کا عمل شروع کیا جاسکے گا۔
دوسری جانب ترجمان سی اے اسے کاکہناہے کہ تقریباً تین جہازوں کو ائیرپورٹ سے پہلے ہی ہٹایا جاچکا ہے،
اس حوالے سے سول ایوی ایشن تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کررہی ہے۔
ترجمان سی اے اے کامزید کہناہے کہ سول ایوی ایشن پرندوں کو ائیرپورٹ کے حساس حصوں سے دور رکھنے کے حوالے سے بھی ہر ممکن اقدامات کرتی ہے ۔