کینسر کی سب سے جان لیوا قسم کی تشخیص پہلی بار پیشاب کے ٹیسٹ سے ممکن ہوسکے گی
پھیپھڑوں کا کینسر دنیا بھر میں سرطان کی سب سے عام قسم ہے جس سے ہر سال لاکھوں افراد متاثر ہوتے ہیں اس کینسر کی تشخیص کا عمل کافی پیچیدہ ہوتا ہے اور اکثر اس کا علم کافی تاخیر سے ہوتا ہے جس کے باعث اس کا علاج مشکل ہو جاتا ہے مگر اب سائنسدانوں نے پہلی بار پیشاب کا ایسا ٹیسٹ تیار کیا ہے جس سے پھیپھڑوں کے کینسر کی ابتدائی ممکنہ علامات کی تشخیص ہوسکے گی ماہرین کو توقع ہے کہ اس ٹیسٹ کی بدولت مریضوں کا علاج جلد ہوسکے گا اور اس سے نجات کا امکان بڑھ جائے گا برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی اور ارلی کینسر انسٹیٹیوٹ کے ماہرین نے اس ٹیسٹ کی تیاری پر کام کیا یہ ٹیسٹ خلیات میں موجود ایسے پروٹینز کو شناخت کرتا ہے جو پھیپھڑوں کے کینسر کے ابتدائی مراحل کے دوران مریضوں میں دیکھنے میں آتے ہیں چوہوں پر اس ٹیسٹ کی آزمائش کامیاب رہی ہے اور اب سائنسدانوں کی جانب سے انسانوں پر اس کا کلینیکل ٹرائل شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ماہرین کے مطابق اس ٹیسٹ کے دوران senescent خلیات سے نکالے گئے پروٹینز کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے
ان خلیات کو اکثر ‘زومبی سیلز’ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ جسم میں زندہ تو ہوتے ہیں مگر نشوونما پانے اور تقسیم ہونے میں ناکام رہتے ہیں ان خلیات سے ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے جس سے ایسا ماحول پیدا ہوتا ہے جو کینسر زدہ خلیات کے ابھرنے کا باعث بنتا ہےماہرین کی جانب سے ایک انجیکٹ ایبل سنسر تیار کیا گیا ہے جس کے ذریعے ان خلیات میں موجود پروٹینز تک رسائی حاصل کی جاتی ہے اور پیشاب کے ذریعے ایسا مرکب خارج ہوتا ہے جو ان پروٹینز کی موجودگی کا اشارہ دیتا ہےمحققین نے بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ کینسر کے سامنے آنے سے قبل متاثرہ ٹشوز میں تبدیلیاں آتی ہیں