ورزش میں پٹھوں کی مضبوطی کے لیے چقندر کا رس آزمائیں
لندن: سخت ورزش اور وزن اٹھانے والے نوجوان اپنے پٹھوں کی مضبوطی اور افزائش کے لیے پروٹین یا اس کے سپلیمنٹ استعمال کرتے ہیں۔ اب ماہرین کا اصرار ہے کہ چقندر کا رس کسی منفی اثر کے بغیر عین یہی کردار ادا کرسکتا ہے۔
برطانیہ کی جامعہ ایکسیٹر کے سائنسدانوں کے مطابق چقندر میں کئی طرح کے نائٹریٹ پائے جاتے ہیں جو دورانِ ورزش پٹھوں کو مناسب قوت فراہم دیتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق یہ نہ صرف جسمانی قوت بڑھاتے ہیں بلکہ سخت ورزش کے قابل بھی بناتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چقندر کے نائٹریٹ جسم میں جاتے ہی نائٹرک آکسائیڈ میں بدل جاتے ہیں اوراب تک اس پورے عمل کو درست سمجھا ہی نہیں کیا گیا ہے۔
اس کے لیے دس رضاکاروں کو چقندر کا نائٹریٹ دیا گیا اور ان کے لعاب، خون، پٹھوں اور پیشاب میں اس کی مقدار نوٹ کی گئی۔ ان میں سے ہر ایک شخص کو ٹانگوں کی ایسی ورزش کرائی گئی جو سخت تھی اور اس کی حد کو بھی ناپا گیا۔ ماہرین نے نائٹریٹ دینے کے بعد رضاکاروں کو کئی طرح کی ورزشیں کرائیں اور ان کے پٹھوں کی قوت میں سات فیصد اضافہ نوٹ کیا۔
تحقیق میں شامل سائنسداں، اینڈی جونز نے کہا کہ سائنسی طور پر چقندر میں موجود نائٹریٹ سے پٹھوں کی مضبوطی اور کاکردگی کے درمیان اہم تعلق سامنے آگیا ہے۔ اس کے علاوہ پٹھوں میں بھی نائٹریٹ کا نفوذ بڑھا ہوا دیکھا گیا ہے۔ دوسری جانب ماہرین نے چوٹ اور پٹھوں کی اینٹھن میں بھی چقندر کا رس استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔