امریکی وزیر خارجہ کی فلسطینی صدر سے ملاقات

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل اور فلسطین کے دورے پر پہنچے ہیں جہاں ملکی قیادت سے ملاقات کی اور خطے میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے خاتمے پر تبادلہ خیال کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے میں حالیہ دنوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ماہ جنوری میں اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 35 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے جب کہ 10 کے قریب اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے۔

خطے میں تشدد اور تناؤ میں اضافے پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پہلے اسرائیل پہنچے اور وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں کشیدگی کے خاتمے پر اتفاق کیا۔

ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فریقین سے پُرسکون رہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر دو ریاستی حل پر بھی زور دیا۔

بعد ازاں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل سے فلسطین پہنچے اور صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر اتفاق کیا۔

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا کہ یہودی آبادکاروں کی توسیع، چوکیوں کو قانونی حیثیت دینا، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور بے دخلی، مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت میں رکاوٹیں ڈالنے اور تشدد پر کے لیے اکسانے پر اسرائیل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل اور مغربی کنارے میں تناؤ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل پر غور کیا جانا چاہیے۔

سعودی عرب نے امریکی وزیر خارجہ کے دو ریاستی حل کو امن کی کنجی قرار دینے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کا بھی مؤقف یہی ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کو دو الگ الگ اور آزاد ریاستیں تسلیم کیے بغیر مشرق وسطیٰ میں استحکام ممکن نہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں