ڈوپامائن بڑھانے والی دوا، ڈپریشن کی اعصابی سوزش کو ختم کرسکتی ہے

اٹلانٹا: امریکا کی ایموری یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ دماغ میں ڈوپانائن (خوشی کا احساس اور حوصلہ دلانے والا ہارمون) بڑھانے والی دوا ڈپریشن سے متعلقہ اعصابی سوزش کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

دنیا بھرکی متعدد تجربہ گاہوں میں یہ بات دیکھی گئی ہے کہ سوزش دماغ کے ’ریوارڈ پاتھویز‘ کو متاثر کر کے حوصلے میں کمی اور اینہیڈونیا (ڈپریشن کی بنیادی علامت) کا سبب بنتی ہے۔ ریوارڈ پاتھویز دماغ کے ایسے سانچوں کا گروپ ہوتا ہے جو لذت کے احساس سے فعال ہوجاتا ہے، جیسے کہ ذائقہ دار کھانا یا نشے کا استعمال۔

ایموری یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں دماغ پر موجود سوزش کا ڈوپیمین کے اخراج میں کمی سے تعلق سامنے آیا تھا۔

حالیہ تحقیق میں محققین نے دیکھا کہ لیووڈوپا نامی دوا سی-ری ایکٹِیو پروٹین(سی آر پی) کی مدد سے ڈپریشن میں مبتلا افراد کے دماغ پر سوزش کے اثرات کو ختم کرتی ہے۔ سی آر پی خون کا ایک مالیکیول ہوتا ہے جس کو جگر سوزش سے نمٹنے کے لیے بناتا اور خارج کرتا ہے۔

سوزش کی شدت کی پیمائش اسپتالوں اور لیبارٹریوں میں دستیاب سادہ سے خون کے ٹیسٹ سے باآسانی کی جاسکتی ہے۔

تحقیق میں ڈپریشن میں مبتلا 40 افراد کا انتخاب کیا گیا جن کو سی آر پی کی سطح زیادہ سے کم کی ترتیب میں رکھا گیا۔ ان افراد کو فرضی دوا(پلیسبو) یا لیووڈوپا(رعشہ کے مریضوں کو دی جانے والی دوا) دیے جانے کے بعد ان کے دماغ کی کارکردگی کا دو بار اسکین لیا گیا۔

اسکین سے معلوم ہوا کہ لیووڈوپا نے ان مریضوں کی دماغی کارکردگی بہتر کی تھی جن میں سی آر پی کی سطحیں بلند تھیں۔ ڈپریشن میں مبتلا افراد میں زیادہ سی آر پی کا تعلق لیووڈوپا لینے کے بعد انہیڈونیا میں کمی سے بھی تھا۔

تحقیق کی سربراہ محقق اور سینئر مصنفہ اور یونیورسٹی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر جینیفر سی فیلگر کا کہنا تھا کہ لیووڈوپا کا اثر زیادہ سوزش کے حامل ڈپریشن میں مبتلا افراد کےلیے خاص ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں